0

سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کو خوش آئندہے،سیف الرحمان بھٹی ایڈووکیٹ

لالہ موسیٰ(شفاقت علی مرزا+محمودسبحانی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما، حلقہ پی پی 33 سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور صدر پاکستان مسلم لیگ لائرز فورم ضلع گجرات سیف الرحمن بھٹی ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کو خوش آئند قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں میاں نواز شریف کو دیا جانے والا ریلیف یقینا آنے والے اچھے وقتوں کی نوید کا غماز ہے۔ چار سال کی طویل ملک بدری کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی وطن واپسی بلاشبہ ملکی مفاد بالخصوص معاشی بحالی کے حوالے سے خوش آئند ثابت ہوگی۔ مینار پاکستان پر عوام کے سمندر کے درمیان میاں نواز شریف نے اپنے فکر انگیز خطاب میں مثبت پہلو اجاگر کیے۔ ان کے خطاب سے مترشح ہے کہ اس سے سیاست میں طوفان خیز شدت پسندی، تناؤ، محاذ آرائی، رسہ کشی، بہتان طرازی اور سب سے بڑھ کر گالی گلوچ کے غیر شائستہ کلچر کی حوصلہ شکنی، اخلاقی اقدار کی پاسداری اور مدبرانہ انداز فکر کے امکانات اجاگر ہوتے دیکھائی دیتے ہیں۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ سخت موقف اختیار کرنا اور وار کرنے کیلئے مناسب وقت کا انتظار کرنا ایک بہتر حکمت عملی ہے تو ہم پاکستان کی حالیہ تاریخ کے باب کا ایک مرتبہ پھر اعادہ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی نواز شریف ہے جس نے 1992 میں ملک کو معاشی عدم استحکام سے نکالا تھا۔ صرف نواز شریف ہی معاشی صورتحال بہتر بنانے کا تدبر رکھتے ہیں۔ یہ بات اب روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ 2017 میں میاں نواز شریف کو عدالتی شب خون کے ذریعے عہدے سے ہٹانا ایک غلطی تھی، اب اگر میاں نواز شریف کو عدالتوں کی جانب سے ریلیف دیا جارہا ہے تو اسے ’سہولت کاری‘ کا غلط رنگ دینے سے گریز کیا جانا چاہیے۔ سیف الرحمن بھٹی سابق وزیر اعظم میاں نواز کی سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں